اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)سفارتی ذرائع نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے انتقال کی تصدیق کر دی ہے۔
پرویز مشرف طویل عرصے سے دبئی کے امریکن ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف طویل علالت کے بعد 79 برس کی عمر میں دبئی میں انتقال کر گئے۔
ذرائع کے مطابق پرویز مشرف دبئی کے امریکن ہسپتال میں زیر علاج تھے، پرویز مشرف کے اہل خانہ ان کی میت پاکستان لانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
پرویز مشرف نے 1999 میں ملک میں مارشل لاء لگانے کے بعد چیف ایگزیکٹو کا عہدہ سنبھالا اور 2001 سے 2008 تک پاکستان کے صدر رہے۔
سابق صدر کا خاندان 1947 میں نئی دہلی سے کراچی منتقل ہوا۔ پرویز مشرف نے 1964 میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی، وہ آرمی اسٹاف اور کمانڈ کالج، کوئٹہ سے گریجویٹ تھے
جوائنٹ چیفس آف آرمی سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے جنرل (ر) پرویز مشرف کے انتقال پر دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جوائنٹ چیفس آف آرمی سٹاف اور سروسز چیف کے حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
پرویز مشرف تقریباً 9 سال (1999-2008) تک آرمی چیف رہے، وہ 2001 میں پاکستان کے 10ویں صدر بنے اور 2008 کے اوائل تک اس عہدے پر فائز رہے۔
وہ 11 اگست 1943 کو برصغیر کی تقسیم سے قبل دہلی میں پیدا ہوئے، قیام پاکستان کے بعد ان کا خاندان کراچی میں آباد ہو گیا جہاں انہوں نے سینٹ پیٹرک سکول سے تعلیم حاصل کی۔
بعد میں انہوں نے کاکول میں پاکستان ملٹری اکیڈمی میں شمولیت اختیار کی اور 1964 میں گریجویشن کیا، بعد میں پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا۔
ریٹائرڈ جنرل کی بیماری کی خبر 2018 میں اس وقت منظر عام پر آئی جب آل پاکستان مسلم لیگ نے اعلان کیا کہ وہ امائلائیڈوسس میں مبتلا ہیں۔
Amyloidosis ایک غیر معمولی، سنگین حالت ہے جس میں amyloid نامی پروٹین پورے جسم کے اعضاء اور بافتوں میں بنتا ہے، جس سے اعضاء اور بافتوں کا صحیح طریقے سے کام کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
برطانوی محکمہ صحت (این ایچ ایس) کے مطابق ‘امائلائیڈوسس یک نایاب بیماری ہے جو دراصل انسانی جسم میں پروٹین کی ایک قسم ‘امائلائیڈ کی نشوونما سے ہوتی ہے۔
این ایچ ایس کے مطابق ‘امائلائیڈ نامی پروٹین انسانی جسم میں پہلے سے موجود نہیں ہے لیکن یہ مختلف دیگر پروٹینز سے جسم کے اندر بن سکتا ہے۔
امریکن میو کلینک کے مطابق Amyloidosis جسم کے اندرونی اعضاء میں بننے والے غیر معمولی پروٹین کی بیماری ہے، جو شدید ہونے کی صورت میں خطرناک ہو سکتی ہے۔
میو کلینک کے مطابق جسم میں غیر معمولی پروٹین ‘امائلائیڈ میں اضافہ انسانی اعضاء کے کام کو متاثر کر سکتا ہے اور ایک ہی وقت میں متعدد اعضاء کی خرابی کا باعث بن سکتا ہے۔
امریکا کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق Amyloidosis کی بیماری کا باعث بننے والا پروٹین انسانی دل، دماغ، جگر اور دیگر اعضاء کو متاثر کرسکتا ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ مذکورہ پروٹین بیک وقت متعدد اعضاء کو متاثر کرے
‘میو کلینک کے مطابق انسانی جسم میں کینسر جیسے ‘امائلائیڈ کو کنٹرول کرنے کے لیے کیموتھراپی کی جا سکتی ہے یا اس وقت بیماری کی پیچیدگی کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹر دوسرے طریقے بھی آزما سکتے ہیں۔