اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اتحادی حکومت نے قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، پی ڈی ایم اور اس کی اتحادی جماعتوں نے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم نے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے حوالے سے کافی دیر تک مشاورت کی جب کہ مولانا فضل الرحمان نے جلسے میں اعلان کیا کہ ان کی جماعت ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی جس کے بعد انہوں نے اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور لاہور میں دو ملاقاتیں کیں اور اپنی رائے سے آگاہ کیا جس کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور مشاورت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دیگر اتحادی جماعتوں سے بھی رابطہ کیا، ذرائع کے مطابق مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ حکومتی اتحادی جماعتیں ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مسلم لیگی ارکان کو بھی درخواستیں واپس لینے کی ہدایت کردی، پی ڈی ایم نے ایم کیو ایم کو بھی ضمنی انتخاب میں حصہ نہ لینے کی درخواست کی ہے، مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما۔ کیو ایم کی قیادت کو فون کیا کہ پی ڈی ایم الیکشن میں حصہ نہیں لے گی
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما نے ایم کیو ایم کی قیادت سے فون پر رابطہ کیا، جس میں انہوں نے 16 مارچ کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں حصہ نہ لینے کی درخواست کی کیونکہ PDM کی پوری قیادت نے ضمنی انتخاب میں حصہ نہیں لینا یہ ایک متفقہ فیصلہ ہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی قیادت نے ن لیگی رہنما سے مہلت مانگ لی ہے اور کہا ہے کہ معاملہ رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھا جائے گا اور فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا۔
ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت پنجاب اور سندھ کی سیاست مختلف ہے، ہم پہلے ہی کراچی کے مفاد میں بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کرچکے ہیں، اس لیے اب یہ فیصلہ ہمارے لیے مشکل ہوگا، تاہم حتمی فیصلہ اجلاس کے بعد کیا جائے گا۔ رابطہ کمیٹی کے ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک ایم کیو ایم ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہی ہے ۔