اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کراچی میں پولیس ہیڈ آفس پر حملہ، پولیس ہیڈ آفس کے قریب علاقہ شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا، آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں پولیس اہلکار سمیت 4 افراد شہید 3 دہشت گرد مارے گئے۔
ذرائع کے مطابق شارع فیصل پر پولیس ہیڈ آفس کے قریب شدید فائرنگ کی آواز سے علاقہ گونج اٹھا، علاقہ مکینوں میں خوف وہراس پھیل گیا، آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ شہر بھر سے پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی ہے۔ کہ فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشت گرد مارے گئے۔پولیس حکام کے مطابق کے پی او کی تمام لائٹس بند کر دی گئی ہیں، پولیس ہیڈ آفس میں عملہ موجود ہے، حملہ آوروں نے پولیس ہیڈ آفس کے پیچھے سے دستی بم پھینکے ہیں۔کراچی پولیس ہیڈ آفس پر حملے کے دوران شدید فائرنگ کے ساتھ دھماکے بھی ہوئے، 10 سے 15 منٹ تک شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔ لائن یہ ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملہ پولیس لائن کی طرف ہوا ہے۔شارع فیصل، لائنز ایریاز کی جانب ٹریفک بلاک کر دی گئی ہے، وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں، تمام پولیس، رینجرز کو طلب کر لیا گیا ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق دہشت گرد کراچی پولیس آفس میں داخل ہو گئے ہیں۔پولیس حکام کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 8 سے زائد ہے اور وہ گروپ کی شکل میں ہیں، یہ ایک منظم حملہ لگتا ہے، مسلح دہشت گرد مزاحمت کے باوجود داخل ہوئے اور پارکنگ تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے، 6 دہشت گرد کراچی۔ ہیڈ آفس میں ہیں، رپورٹس کے مطابق وہ پچھلے دروازے سے داخل ہوئے۔ڈی آئی جی ساؤتھ کراچی کے مطابق کے پی او آفس میں دہشت گردوں اور پولیس رینجرز کے درمیان لڑائی جاری ہے، دہشت گرد ایک منزل سے اوپر جاچکے ہیں، دہشت گرد بند مورچے سے فائرنگ کررہے ہیں، ایس ایس پی یو کمانڈو ٹیم بیک اپ پر ہے۔ ایک پولیس اہلکار کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
وزیر اطلاعات سندھ
دوسری جانب سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل میمن نے حملے سے متعلق کہا کہ مجھے حملے کا علم ہوا ہے، میں نے وزیراعلیٰ سندھ سے بات کی ہے، وزیراعلیٰ سندھ خود صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں، کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ . انہوں نے کہا کہ پولیس، رینجرز موقع پر پہنچ گئی ہے، دہشت گردوں کا بہت برا انجام ہوگا۔بتایا گیا ہے کہ پولیس آفس کے اطراف سے فائرنگ کی جارہی ہے، ایک ریسکیو کارکن گولی لگنے سے زخمی ہوا، اندر سے کوئی اچھی اطلاعات نہیں آرہی، دہشت گردوں نے اندر داخل ہوتے ہی دستی بموں کا استعمال کیا۔ایدھی ایمبولینس اور امدادی رضاکار جائے وقوعہ پر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
کراچی ہسپتال انتظامیہ
کراچی کے جناح اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق ایدھی جناح پوائنٹ کا 25 سالہ رضاکار ساجد گولی لگنے سے زخمی ہوا اور اسے ایدھی ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔ ایک زخمی KPO کو ہسپتال لایا گیا ہے۔
شاہراہ فیصل بند
کراچی پولیس آفس پر حملے کے بعد شاہراہ فیصل روڈ کو آواری ہوٹل سے نرسری تک بند کر دیا گیا ہے اور ٹریفک کو متبادل راستوں سے موڑ دیا جا رہا ہے۔ لکی سٹار سے آنے والی ٹریفک کو صدر کی طرف موڑ دیا جا رہا ہے، نرسری سے آنے والی ٹریفک کو کورنگی روڈ کی طرف موڑ دیا جا رہا ہے، کورنگی سے آنے والی ٹریفک کو ڈیفنس موڑ سگنل سے ہینو چورنگی کی طرف موڑ دیا جا رہا ہے جبکہ کنٹونمنٹ بورڈ کی ٹریفک کو بھی صدر فارمیسی کی طرف موڑ دیا جا رہا ہے۔