اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وفاقی حکومت سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کرے گی تاہم فیصلے میں اختلاف ہے۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے عدالت پر دہشت گردی کی سازش کے تحت لوگوں کو اکٹھا کیا، امید ہے انہیں عدالتوں پر حملوں کے کیسز میں ریلیف نہیں ملے گا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کو معلوم تھا کہ میں عدالت میں پیش ہو رہا ہوں اور میرا جرم ثابت ہو چکا ہے، عمران خان کو معلوم تھا کہ میں نااہل ہو جائوں گا لیکن انہوں نے عدالتوں میں اپنی دہشت قائم کرنے کے لیے غنڈہ گردی کا سہارا لیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ آپ کہتے تھے کہ قوم میرے ساتھ کھڑی ہے، ہم نے پورے ملک میں زبردستی دیکھی، ملک بھر سے 100 لوگ اکٹھے ہوئے، آپ اپنی مرضی سے جیل گئے عمران خان جیل بھرو تحریک کا حشر دیکھ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر لوگوں کو اکٹھا کرنے کی مہم چلائی گئی، ڈھائی، تین سو قیدیوں کو اکٹھا کرنا کوئی بڑی بات نہیں، نواز شریف نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا لیکن بدقسمتی سے عمرانی گروپ نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا۔ اس پر الگ الگ 2 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اس تمام برائی کا اصل منبع عمران خان نیازی ہیں، عمران خان اس ملک میں انتشار چاہتے ہیں، ان کا مکروہ چہرہ، مجرمانہ کردار سامنے آچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل کے واقعے پر 2 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، کل کے ہنگامے پر اب تک 29 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، 150 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، امید ہے درج ہونے والے مقدمات میں غیر ضروری ریلیف نہیں دیا جائے گا۔ ، صحافیوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اس شخص میں نہ اخلاق ہے نہ انسانیت، اس شخص کو عدالتوں سے پیار ملا ہے
انہوں نے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ آپ عدالت جا رہے ہیں اس کے باوجود آپ اپنے ساتھ مسلح افراد کو لے کر آئے۔ ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ وہ اس نیت سے آرہے ہیں۔ عمران خان کو اس کیس میں گرفتار کرنے کی کوشش کریں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہجوم کا مقصد گیٹ کے باہر کھڑا ہونا ہے ، آئندہ ہماری طرف سے انتظامات بہتر ہوں گے، جب تک یہ فتنہ ہے پاکستان کی سیاست، حالات ٹھیک نہیں ہونگے
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عوام اس کا چہرہ دیکھ رہے ہیں، عوام کل بھی اس کا مجرمانہ فعل دیکھ چکے ہیں، عوام اسے الیکشن میں کم ووٹ دیں گے یہ عدالتوں کی ڈارلنگ ہے، عدالتیں اس کا انتظار کرتی ہیں۔