اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) پی ٹی آئی نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے نئے چیئرمین کی تقرری کو عدالت میں چیلنج کرنے کا عندیہ دے دیا۔
پی ٹی آئی رہنما اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ پی ٹی آئی فروری کے اوائل میں سپیکر قومی اسمبلی کو پہلے ہی خط لکھ چکی ہے جس میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کو بطور قائد حزب اختلاف کی تقرری کی درخواست کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے درخواست پر غور کرنے کے بجائے اپوزیشن بنچوں میں اکثریت کی حمایت نہ ہونے کے باوجود اپوزیشن لیڈر کا قلمدان پی ٹی آئی کے منحرف راجہ ریاض کو دے دیا۔
عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے نیب کے نئے چیئرمین کی تقرری کا جواز نہیں تھا، اس لیے پارٹی نے تقرری کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما چوہدری فواد نے چیئرمین نیب کی تقرری کے عمل کو متنازعہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ عدالت نے تحریک انصاف کے ارکان کے استعفوں کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا ہے اور تحریک انصاف نے شاہ محمود قریشی کو اپوزیشن لیڈر نامزد کر دیا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ اس پس منظر میں نیب کے نئے چیئرمین کی تقرری میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مشاورت کا عمل قانونی طور پر نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجہ ریاض کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد وفاقی حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد بٹ کو تین سال کے لیے نیب کا نیا چیئرمین مقرر کر دیا ہے۔
حکومت نے نئے چیئرمین نیب کا انتخاب وزیراعظم کی آرمی چیف جنرل عاصم منیر، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقاتوں کے بعد کیا ہے۔