اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)وفاقی کابینہ نے چیئرمین نیب کو بااختیار بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے نیب رولز میں ترامیم کی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے نیب قوانین ترمیمی آرڈیننس کے مسودے کی سرکولیشن کی منظوری دے دی، احتساب عدالت کی جانب سے ناقابل سماعت قرار دیے گئے مقدمات کو چیئرمین نیب کسی اور متعلقہ فورم کو بھیجیں گے۔
آرڈیننس کے متن کے مطابق چیئرمین نیب ناقابل سماعت قرار دیے گئے کیس کا جائزہ لے سکیں گے اور کیس بند کرنے کی منظوری دے سکیں گے، چیئرمین نیب کی جانب سے متعلقہ ادارہ موصول ہونے کے بعد کیس کو التوا کے مرحلے سے کھول سکے گا۔ .
نیب کی جانب سے کیس موصول ہونے کے بعد متعلقہ ادارے کو دوبارہ شواہد اکٹھے کرنے کا اختیار ہوگا، نیب ترامیم کے تحت کیس ایک علاقے کی عدالت سے دوسری عدالت میں منتقل نہیں کیا جائے گا۔
چیئرمین نیب کی عدم موجودگی میں نیب کا ڈپٹی چیئرمین بطور چیئرمین اختیارات استعمال کرے گا، ڈپٹی چیئرمین کی عدم موجودگی میں فیڈریشن چیئرمین کے اختیارات کسی بھی نیب افسر کو دے سکتی ہے۔
متن کے مطابق 21 گریڈ کے سول افسر، لیفٹیننٹ جنرل یا میجر جنرل کے عہدے کے آرمی افسر کو ڈپٹی چیئرمین تعینات کیا جا سکتا ہے۔
نیب ترامیم کے تحت ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو پبلک آفس ہولڈر کی کیٹیگری میں شامل کیا گیا، اس سے قبل نیب قانون میں چیئرمین سینیٹ کو پبلک آفس ہولڈر کی کیٹیگری میں شامل کیا گیا تھا۔