اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پنجاب کی وزارت داخلہ نے لاہور میں ایک بار دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے کسی بھی قسم کے جلسے یا جلوس پر پابندی عائد کر دی تھی۔پنجاب کے وزیر داخلہ عامر میر نے کہا کہ دفعہ 144 صرف آج کے لیے ہے، اگر حالات خراب ہوئے تو اسے مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔ دفعہ 144 کے تحت لاہور میں کسی بھی قسم کی ریلی پر پابندی ہوگی۔ حکومت نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے رینجرز کو طلب کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خان صاحب کو پرہیز کا مشورہ دیا جاتا ہے کیونکہ ان کے مطابق علاج بھی جاری ہے اور ہماری دعا ہے کہ وہ جلد صحت یاب ہوں۔ وہ خان صاحب کو پلاسٹر اتارنے پر مبارکباد دیتے ہیں۔
وزیر داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ 12 مارچ کو لاہور میں پی ایس ایل کا میچ ہے، آج لاہور میں میراتھن ریس اور سائیکل ریس کے ایونٹس ہیں، ان تمام ایونٹس کا فیصلہ ایک ماہ قبل کیا گیا تھا، تاہم عمران خان نے اچانک سیاسی جلسے کا اعلان کردیا۔
کارکن تیار ہو جائیں کل لاہور میں انتخابی ریلی کی قیادت کروں گا۔ عمران خان
صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کی جانب سے مزاحمت ہوئی تو دفعہ 144 میں توسیع کردی جائے گی، انتخابی مہم 6 اپریل سے شروع ہوگی اور اس سے قبل جو کچھ ہوا اسے سیاسی سرگرمی تصور کیا جائے گا۔
تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج پرامن ریلی نکالی جائے گی اور اس کی قیادت عمران خان کریں گے۔
شاہ محمود نے کہا کہ مریم کو سب کچھ کرنے دیا جاتا ہے اور ہمیں ہمارے آئینی اور قانونی حقوق سے روکا جا رہا ہے، یہ کھلا تضاد ہے، اسی لیے ہم الیکشن میں جا رہے ہیں، حکومت لاشوں کے ڈھیر لگا کر الیکشن ملتوی کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے دوبارہ 144 نافذ کر دی ہے جس کا کوئی جواز نہیں تاہم کاغذات نامزدگی آج جمع کیے جائیں گے۔ تحریک انصاف کی انتخابی مہم روکنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے
پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ وکلا کی ٹیم کے ذریعے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے دفعہ 144 کا نفاذ ختم کرنے کی درخواست کریں گے، بابر اعوان سپریم کورٹ میں بھی اپیل کریں گے اور چیف الیکشن کمشنر سے بھی ملاقات کریں گے۔