195
کاردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیلی آباد کاروں نے رواں سال اب تک مقبوضہ مغربی کنارے میں زیتون کے 28,000 درخت اکھاڑ دیے ہیں جو فلسطینی معیشت کا ایک اہم حصہ ہیں۔
مقامی فلسطینیوں نے برقی آریوں کی آواز سنی اور جائے وقوعہ پر پہنچ گئے جہاں آباد کار درختوں کو اکھاڑ رہے تھے۔ ہلاک ہونے کے بعد اس سال یہ تعداد 28000 تک پہنچ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
اسرائیلی فوج کا فلسطینی شہر غزہ پر حملہ
اسرائیل نے 1967 سے اب تک فلسطین میں زیتون کے 800,000 درختوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہے۔ زیتون فلسطینی معیشت کا ایک اہم جز ہے، جو پوری معیشت کا 14 فیصد ہے۔فلسطینی زیتون سے کشید کیے جانے والے تیل سے لے کر صابن اور دیگر مصنوعات تک، انہیں دنیا بھر میں برآمد کیا جاتا ہے اور قدرتی علاج کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ زراعت فلسطین کی برآمدات کی بنیاد ہے اس لیے زیتون کی پیداوار آبادی کے لیے آمدنی کا ذریعہ بھی فراہم کرتی ہے۔