اردو رلڈ کینیڈا(ویب نیوز)شاہ چارلس سوم تاریخی کنگ ایڈورڈ تاج پہننے والے برطانیہ کے40ویں بادشاہ بن گئے۔ شاہ چارلس سوم کی تاج پوشی کی تقریب لندن کے شاہی چرچ ویسٹ منسٹر ایبی میں ہوئی ۔چارلس نے اپنی والدہ ملکہ الزبتھ کی جگہ اس وقت سنبھالی جب وہ گذشتہ سال ستمبر میں انتقال کر گئی تھیں۔74 سال کی عمر میں وہ لندن کے ویسٹ منسٹر ایبی میں 14ویں صدی میں بنائے جانے والے تخت پر بیٹھتے ہی 360 سالہ سینٹ ایڈورڈ کا تاج اپنے سر پر رکھنے والے سب سے معمر برطانوی بادشاہ بن گئے۔برطانیہ میں 70 سالوں بعد پہلی تاج پوشی کی تقریب کا آغاز شاہ چارلس سوم کے لیے ایک مسیحی سروس کے ساتھ ہوا۔
سنیچر کو ویسٹ منسٹر ایبی میں جاری تقریب میں شاہ چارلس سوم کی اہلیہ ملکہ کمیلا کی تاج پوشی بھی کی گئی۔تاج پوشی کی تقریب کی تیاریاں کئی روز سے جاری تھیں اور بڑی تعداد میں دنیا بھر سے بڑی تعداد میں ایسے سیاح بھی لندن پہنچے ہیں جو تقریب کو براہ راست دیکھنے کے خواہش مند تھے۔شاہ چارلس سوئم پچھلے برس ستمبر میں ملکہ الزبتھ کے انتقال کے بعد بادشاہ بنے تھے۔ تاجپوشی کی یہ روایت 1066 میں شروع ہوئی تھی جس کا سلسلہ جاری ہے۔بکھنگم پیلس سے ویسٹ منسٹر ایبی تک جلوس کے ساتھ تقریبا ت کا آغاز ہوا۔ ۔جلوس برطانیہ کے وقت کے مطابق صبح 10 بج کر 20 منٹ پر روانہ ہوا جو دی مال اور ٹریفیلگر سکوائر سے ہوتا ہوا وائٹ ہال اور پارلیمنٹ سے گزرا۔چند روز پیشتر ہی تاج پوشی کے لیے تاریخی شاہی سٹون آف ڈیسٹنی کو سکاٹ لینڈ سے لندن منتقل کر دیا گیا تھا۔
یہ پتھر برطانوی بادشاہت کے لیے مقدس سمجھا جاتا ہے اور یہ نویں صدی سے برطانوی اور سکاٹش بادشاہوں کی تاج پوشی کے لیے استعمال ہوتا آ رہا ہے۔تقریب کے موقع پر شاہ چارلس سوئم جو روایتی شاہی لباس زیب تن کر رکھا ہے اس کی تصاویر چند روز پیشتر چند روز قبل سامنے آئی تھیں جس کو تھرون روم میں رکھا گیا تھا جبکہ جس کرسی پر شاہ چارلس سوئم بیٹھیں گے اس کی بھی خصوصی طور پر تزئین و آرائش کی گئی۔تقریب میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے علاوہ دیگر غیر ملکی رہنماں اور دنیا بھر کے شاہی خاندانوں سمیت تقریبا ڈھائی ہزار مہمان شریک ہوئے۔
برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک اور ان کی اہلیہ اکشتا مورتی کے علاوہ سابق وزرائے اعظم جان میجر، ٹونی بلیئر، گورڈن بران، ڈیوڈ کیمرون، بورس جانسن اور لز ٹرس اور دیگر قومی رہنما بھی تقریب میں شرکت کی پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف چار مئی کو لندن پہنچے تھے۔ برطانیہ کے شاہی خاندان کی جانب سے دنیا بھر سے درجنوں رہنماں کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی حکومت پاکستان کے مطابق لندن پہنچنے پر برطانونی وزیر خارجہ کے خصوصی نمائندے ڈیوڈ گورڈن میک لیوڈ اور پاکسانی ہائی کمشنر معظم احمد خان نے ان کا استقبال کیا تھا۔شہباز شریف تقریب میں آنے دیگر سربراہان مملکت سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
لندن سے روانگی سے قبل شہباز شریف نے کہا کہ اس دورے سے پاکستان اور برطانیہ کے کثیرالجہتی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔برطانیہ کا شاہی خاندان ہمیشہ سے پاکستان کا عظیم دوست رہا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات مریم نواز نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے شاہ چارلس سے ملاقات بھی کی ہے۔
#/S