اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )ملک میں مسلسل کئی ہفتوں سے مہنگائی کی شرح میں اضافے کے بعد مہنگائی کا زور ٹوٹ گیا ہے اور حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.16 فیصد کمی ہوئی ہے، اس کے باوجود ایک ہفتے کے دوران 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق سالانہ مہنگائی کی شرح بھی کم ہو کر 45.72 فیصد ہو گئی ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران ملک میں 23 اشیائے ضروریہ مہنگی، 13 سستی جب کہ 15 کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران بنیادی ضروریات بشمول چکن، چائے کی پتی، انڈے، ٹماٹر، آلو، دہی، دال ماش، دال مونگ، گائے کا گوشت، مٹن، کچا دودھ، خشک دودھ اور باسمتی ٹوٹا چاول فروخت ہوئے۔
اسی طرح پیاز، لہسن، ایل پی جی، آٹا، سبزی گھی، چینی، لکڑی، دال، چنے کی دال، سرسوں کا تیل اور پٹرولیم مصنوعات سمیت تیرہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی اور 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں
ادارہ شماریات کے مطابق چکن کی قیمتوں میں 7.51 فیصد، چائے کی پتی کی قیمتوں میں 4.53 فیصد، چائے کی قیمت میں 1.09 فیصد، انڈے کی قیمت میں 2.29 فیصد، ٹماٹر کی قیمت میں 2.11 فیصد، انرجی سیور کی قیمت میں 2.22 فیصد اور دہی کی قیمت میں 1.08 فیصد اضافہ ہوا۔ پیاز کی قیمتوں میں 1.08 فیصد اضافہ لہسن کی قیمتوں میں 9.04%، چینی کی قیمتوں میں 1.76%، آٹے کی قیمتوں میں 1.42%، آٹے کی قیمتوں میں 1.40%، دال، چنے کی قیمتوں میں 0.12% اور سبزیوں کی میز کی قیمتوں میں 0.40% اضافہ کیا گیا ہے۔ گھی. 11 فیصد، پٹرول کی قیمتوں میں 4.24 فیصد، ڈیزل کی قیمتوں میں 10.38 فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں 3.02 فیصد، لکڑی کی قیمتوں میں 0.89 فیصد اور سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں 0.48 فیصد اضافہ ہوا۔
تنخواہ کے لحاظ سے افراط زر کی شرح
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران، حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے، سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک کی آمدنی والے گروپ کے لیے افراط زر کی شرح 17 ہزار 733 روپے سے 41.67 فیصد ہے۔ 22 ہزار 888 روپے ماہانہ۔ نچلے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں 45.37 فیصد، 22 ہزار 889 سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ آمدنی والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں 44.75 فیصد، 29 ہزار 518 سے 44 ہزار تک آمدنی والے طبقے کے لیے 44.72 فیصد۔ 175 روپے فیصد جبکہ 44 ہزار 176 روپے ماہانہ سے زائد آمدن والے گروپ کے لیے مہنگائی کی شرح 47.09 فیصد رہی ہے۔