اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کی کرپشن کی نشاندہی پر عمران خان نے جنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے ہٹا دیا تھا
انہوں نے کہا کہ شہری تنصیبات پر حملوں میں ملوث افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ اور فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث افراد کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلائے جائیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان واقعات کے بعد کوئی نیا قانون نہیں بننے جا رہا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ،توشہ خانہ کیس میں بشریٰ بی بی اور عمران خان کی طلبی خلاف قانون قرار
وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ آرمی چیف نے بطور ڈی جی آئی ایس آئی عمران خان کی اہلیہ کی کرپشن کی نشاندہی کی، عمران خان نے کرپشن کی نشاندہی کرنے پر جنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے ہٹایا اور پھر عمران نے ٹویٹ کر کے جھوٹ بولا
شہباز شریف نے کہا کہ جب موجودہ آرمی چیف ڈی جی آئی ایس آئی تھے تو انہیں بشریٰ بی بی کی کرپشن کا علم تھا، جس کا ذکر انہوں نے عمران خان سے کیا تو سید عاصم منیر کی بات انہیں پسند نہیں آئی اور پھر انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ 60 ارب روپے کی کرپشن کیس میں نیب نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ خدا گواہ ہے کہ مجھے نیب کے وارنٹ کا علم نہیں تھا۔ یہ 60 ارب روپے سندھ کے تھے اور قومی خزانے میں جانے چاہیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان 60 ارب کی کرپشن کیسے چھپائیں گے اور کہاں لے جائیں گے
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان امریکہ تعلقات کی دستاویزات کو کس طریقے سے اڑا دیا گیا اور کئی ماہ سے سازش کا پروپیگنڈہ کیا گیا، آج فون کر کے ان سے مدد مانگ رہے ہیں ۔