اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) لبنان کی پارلیمنٹ مسلسل 12ویں بار صدر کے انتخاب میں ناکام رہی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق لبنان کی پارلیمنٹ میں صدر کے انتخاب کے لیے ہونے والی ووٹنگ میں 128 کے ایوان میں ایک بھی امیدوار واضح اکثریت حاصل نہ کر سکا۔
پہلے مرحلے میں سابق وزیر خزانہ جہاد عزور کو 59 ووٹ ملے جب کہ حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے سلیمان فرانجے کو 51 ووٹ ملے۔جس کے بعد صدارتی انتخاب کا دوسرا مرحلہ ہونا تھا تاہم اس سے قبل حزب اللہ اور اتحادی جماعت کے ارکان واک آؤٹ کر گئے۔ ان کے ایوان سے چلے جانے کے بعد کورم پورا نہ ہوسکا اور پارلیمانی انتخابات ملتوی کرنا پڑے۔
لبنان کی پارلیمنٹ میں مسلمان اور عیسائی ارکان کی تعداد برابر ہے۔ حزب اللہ جسے امریکہ نے دہشت گرد گروہ قرار دیا ہے، لبنان میں بہت مقبول جماعت ہے، لیکن اسے پارلیمنٹ میں مطلوبہ حمایت حاصل نہیں ہے۔یہی وجہ ہے کہ لبنان میں اقتدار کی منتقلی کا عمل گزشتہ تین سال سے تعطل کا شکار ہے۔ اس وقت نہ تو کوئی سربراہ مملکت ہے اور نہ ہی مکمل بااختیار کابینہ ہے۔ملکی تاریخ کا یہ بھی ایک انوکھا واقعہ ہے کہ یہاں کوئی منتخب یا مینڈیٹ قانونی حکومت نہیں ہے۔