اردوورلڈ(ویب نیوز) حکومت نے سندھ کے سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ تاجروں کے گزشتہ سال کے معاف کیے گئے بجلی کے بلوں کا نوٹس لے لیا ہے اور اب پانی کم ہوتے ہی ان سے بجلی کے بلوں کی وصولی شروع کر دی ہے۔۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ سال بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 2 ماہ کے بجلی کے بل معاف کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ایڈجسٹمنٹ کے نام پر گزشتہ سال کے معاف کیے گئے بل بھی تاجروں کو بھجوائے گئے۔
اس حوالے سے تاجروں کا کہنا ہے کہ کاروبار نہ ہونے کے برابر ہے، ایسے میں حکومت نے اچانک ان پر بلوں کا بم گرا دیا ہے۔
ایک تاجر نے بتایا کہ اس علاقے کو آفت زدہ علاقہ قرار دیا گیا تھا اور اس کے بعد تمام یوٹیلیٹی بل معاف کردیئے گئے، کوئی بل نہیں آیا لیکن اب بجلی کے بلوں میں اچانک پیسے آنے لگے ہیں۔
ایک اور تاجر کا کہنا تھا کہ تاجر برادری بہت پریشان ہے، پہلے تو آپ کو معلوم ہے کہ جون کا بل کتنا آتا ہے، دوسری بات یہ ہے کہ ستمبر کا بل بھی اس میں ایڈجسٹ کیا گیا ہے، اس کو ایڈجسٹ کرنے کے بعد لاکھوں روپے کا بل بن گیا ہے۔
تاجر برادری کا کہنا ہے کہ رواں ماہ ایک بار پھر بل آیا ہے، تقریباً 27 ہزار روپے، کاروبار کا حال یہ ہے کہ آپ خود دیکھ لیں کہ کاروبار بالکل نہیں، انہوں نے ہمیں ریلیف دیا، اس سال اچانک وصول شروع کردی گئی
سکھر الیکٹرک پاور اینڈ کمپنی کے حکام کے مطابق وفاقی حکومت کے حکم پر سیپکو سمیت تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں کمرشل صارفین سے گزشتہ سال کے معاف کیے گئے بل وصول کر رہی ہیں۔