اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )بھارت آبی جارحیت سے باز نہ آیا، دریائے راوی میں ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا، پی ڈی ایم اے نے سیلابی صورتحال سے متعلق الرٹ جاری کردیا۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری الرٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے اُجھ بیراج سے 1 لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی دریائے راوی میں چھوڑا، ریلے کے باعث آئندہ 20 سے 24 گھنٹوں میں 65 ہزار کیوسک پانی راوی پہنچ جائے گا۔ دریائے راوی میں جسر کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔
الرٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ انتظامیہ 20 جولائی تک حساس علاقوں، مرالہ ہیڈ ورکس اور جسر کی نگرانی جاری رکھے، بارشوں کی پیش رفت اور تازہ ترین صورتحال سے عوام کو آگاہ رکھا جائے، راوی سے متصل اضلاع سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔
قبل ازیں این سی او سی نے خبردار کیا تھا کہ آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران لاہور، سیالکوٹ اور نارووال میں شدید بارشوں کا امکان ہے، جس سے دریائے چناب، راوی، ستلج اور اس سے منسلک معاون ندیوں بھمبر، ڈک، پلکھو اور بسنتر میں طغیانی آ سکتی ہے
ستلج، راوی اور چناب میں شدید بارشوں سے سیلاب کا خدشہ،ہائی الرٹ جاری
فیڈرل فلڈ کمیشن نے آئندہ ہفتے کے لیے دریائی سیلاب کی وارننگ جاری کردی، 10 سے 16 جولائی تک دریاؤں کے نشیبی علاقوں میں شدید بارشوں اور راوی، ستلج اور چناب کے دریاؤں میں طغیانی کا امکان ہے۔
دریائے چناب میں سیلاب سے درجنوں دیہات کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، ڈپٹی کمشنر گجرات کے مطابق کوٹ غلام سے کوٹ نیکا تک سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔
دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 18 ہزار 692 کیوسک، ہیڈ خانکی میں 54404 کیوسک اپ اسٹریم اور 47300 کیوسک ڈاؤن اسٹریم ریکارڈ کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام مقامات پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے، گجرات میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 10 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کو باقاعدگی سے مانیٹر کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ ریکارڈ کے مطابق بھارت نے گزشتہ سال 1 لاکھ 73 کیوسک پانی چھوڑا تھا
این ڈی ایم اے رپورٹ
25 جون سے اب تک ملک بھر میں بارشوں سے کتنا نقصان ہوا؟رپورٹ جاری
دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے حالیہ بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک بھر میں 25 جون سے ہونے والی بارشوں کے باعث 76 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں پنجاب کے 48 افراد شامل ہیں۔
جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 48، خیبرپختونخوا میں 20، بلوچستان میں 5 اور آزاد کشمیر میں 3 اموات ریکارڈ کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 30 مرد، 15 خواتین اور 31 بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔