اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیو ز ) وائجر 2 جو کہ خلائی تاریخ کے مشہور ترین مشنوں میں سے ایک ہے، غلط کمانڈ کی وجہ سے حادثاتی طور پر منقطع ہونے کے بعد امریکی ایجنسی ناسا کی جانب سے اسے تلاش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ناسا 21 جولائی سے وائجر 2 سے رابطہ نہیں کر پا رہا ہے کیونکہ مشن کا اینٹینا غلط کمانڈ کی وجہ سے زمین کی طرف نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں
چاند کی مٹی سے آکسیجن کا حصول ممکن ہے، ناسا
وائجر 2 تقریباً 46 سال سے خلا میں سفر کر رہا ہے اور 2018 میں اس نے نظام شمسی کے بیرونی حصے کو چھوڑ دیا۔خلائی جہاز کو 1977 میں وائجر 1 سے 16 دن پہلے لانچ کیا گیا تھا، لیکن اس کے بعد سے وہ نظام شمسی کے بیرونی حصوں سے نکل چکا تھا۔وائجر 2 اس وقت 35000 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر رہا ہے اور زمین سے 12 ارب میل کے فاصلے پر پہنچ چکا ہے۔
ناسا کے مطابق وائجر 2 کے ساتھ دوبارہ رابطہ قائم کرنے کی تمام کوششیں کی جا رہی ہیں اور آنے والے ہفتوں میں خلا کے اس حصے میں سگنل بھیجے جائیں گے جہاں وائجر 2 موجود ہے۔امریکی ایجنسی کو امید ہے کہ ایسا کرنے سے وہ صحیح کمانڈ مشن تک پہنچ سکے گا اور اپنے اینٹینا کو زمین کی طرف اشارہ کر سکے گا۔
تاہم، اگر اب بھی کوئی کامیابی نہیں ملتی ہے، تو اکتوبر تک انتظار کرنا پڑے گا، جب خلائی جہاز کا نظام خود بخود دوبارہ شروع ہو جائے گا، جو ممکنہ طور پر زمین کی طرف اینٹینا کی طرف اشارہ کرے گا.اس وقت تک وائجر 2 پہلے سے طے شدہ راستے پر اپنا سفر جاری رکھے گا۔اپنے عشروں کے سفر کے دوران خلائی جہاز نے نظام شمسی کی کچھ یادگار تصاویر کھینچی ہیں۔
وائجر 1 اور 2 کی زندگیاں سائنسدانوں کی توقعات سے کہیں زیادہ ہیں اور ابتدائی طور پر یہ سوچا گیا تھا کہ لانچ کے 4 سال کے اندر اپنا سفر ختم کر دے گا۔وائجر پروجیکٹ کی صدر لنڈا اسپلکر نے اپریل 2023 میں کہا تھا کہ دونوں خلائی جہاز سورج سے جتنی دور ہوں گے، ان کا سائنسی ڈیٹا اتنا ہی قیمتی ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم یقینی طور پر ان کی زندگی کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔