اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ہندو انتہا پسند بھارت میں 948 سال سے گائے کے تحفظ کے نام پر مسلمانوں کو قتل کر رہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں 2014 سے 2018 تک نام نہاد گائے کے محافظوں کے حملوں میں 44 مسلمان شہید اور 124 زخمی ہوئے جب کہ 2014 سے اب تک کاؤ پروٹیکشن بریگیڈ کے 206 حملوں میں 850 مسلمان شہید ہوئے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق بھارت میں گائے کے تحفظ کی بریگیڈز کی تعداد 5000 سے زائد ہے، 2015 سے 2018 کے درمیان گائے کے چرواہے پر 71 حملے ہوئے جب کہ میڈیا میں صرف 4 واقعات رپورٹ ہوئے۔ریاست ہریانہ میں ہندو انتہا پسند بجرنگ دل کی گائے رکھشک بریگیڈ کو گائے کے تحفظ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس سال فروری میں راجستھان کے بھرت پور ضلع میں ایک ہی گاؤ رکھشک گروپ نے 2 مسلمانوں کو زندہ جلا دیا تھا۔انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ زیادہ تر گائے کے محافظ بی جے پی کے اتحادی یا حامی ہیں۔ سال 2015 سے گائے رکھشک کے حملوں کی تعداد میں حیران کن اضافہ ہوا ہے۔