اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) روس کے اسکولوں میں طلباء کو کلاشنکوف رائفلز کو چلانے، جمع کرنے اور صاف کرنے کے ساتھ ساتھ ہینڈ گرنیڈ کا استعمال بھی سکھایا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس میں اگلے ماہ سے شروع ہونے والے نئے تعلیمی سال میں طلباء کو کلاس میں سکھایا جائے گا کہ کس طرح کلاشنکوف رائفلز کو اسمبل کرنا، چلانے اور صاف کرنا ہے، ساتھ ہی ساتھ جنگ کے وقت دستی بموں کے استعمال سے ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کا طریقہ بھی سکھایا جائے گا۔
رپورٹس کے مطابق، 16 سال اور اس سے اوپر کی عمر کے سیکنڈری اسکول کے آخری سال کے طلباء کے لیے فوجی تربیت کا مقصد انہیں زندگی کی حفاظت کے بنیادی اصولوں سے متعارف کرانا ہے۔یہ پہلا موقع نہیں ہے جب روسی اسکول طلباء کو فوجی تربیت فراہم کریں گے، اس طرح کی کلاسیں 1980 کی دہائی سے منعقد کی جا رہی ہیں۔ماضی میں، بچوں کو دہشت گرد حملوں میں محفوظ رہنے کے طریقے، چرنوبل جوہری تباہی کے بعد ریڈی ایشن سے بچاؤ کے بنیادی طریقے سکھائے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اپریل میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ڈرون ٹریننگ کو نصاب میں شامل کرنے پر زور دیا تھا۔ پچھلے مہینے، حکام نے 16 سال یا اس سے زیادہ عمر کے طالب علموں کو ڈرون اڑانے اور اسمبل کرنے کا طریقہ سکھانے کا فیصلہ کیا۔ روسی نجی ملٹری کمپنی ویگنر کی بغاوت، پیوٹن نے سخت ردعمل کا اعلان کر دیا۔روسی میڈیا آؤٹ لیٹ ‘اہم کہانیاں کے مطابق ملک کے اسکولوں نے بھی طلبہ کو تربیت دینے کے لیے ڈرون خریدنا شروع کر دیا ہے۔دوسری جانب سابق روسی استاد اور تاریخ دان سرگئی چرنیشوف کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں لگتا کہ بہت سے اسکول درحقیقت ڈرون کے متحمل ہوں گے۔