اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برطانیہ میں 33 سالہ نرس لوسی لیٹبی کو 5 نوزائیدہ بچوں اور 2 بچیوں کو غلط انجیکشن لگا کر جان بوجھ کر قتل کرنے کا مجرم قرار دیا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق لوسی لیٹبی کاؤنٹیس آف چیسٹر ہسپتال میں بطور نرس کام کرتی تھی اور اس نے 2015 سے 2016 کے درمیان سات نوزائیدہ بچوں کو زہر، زیادہ آکسیجن اور زبردستی کھانا کھلا کر قتل کیا۔
نرس لوسی لیٹبی کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے بچوں میں جڑواں بہن بھائی بھی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ اس نے ایک لڑکی کو تین بار مارنے کی کوشش کی لیکن لڑکی محفوظ رہی لیکن چوتھی بار لڑکی کو مارنے میں کامیاب ہو گئی۔اپنے بیان میں نرس نے بچوں کو جان بوجھ کر قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی دیکھ بھال کرنے سے قاصر ہے۔پولیس کو ملزمہ نرس کے گھر سے ایک تحریری نوٹ بھی ملا جس میں لکھا تھا کہ میں ایک خوفناک اور شریر انسان ہوں۔ میں شیطان ہوں۔
پولیس نے بتایا کہ نرس لوسی لیٹبی بچوں کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رات کی شفٹ میں کام کرتی تھی اور انتہائی کمزور بچوں کی دیکھ بھال کرتی تھی۔کراؤن پراسیکیوٹر پاسکل جونز نے کہا کہ جن لوگوں نے اس کے ساتھ کام کیا وہ نہیں جانتے تھے کہ ان کے درمیان کوئی قاتل ہے کیونکہ نرس نے کامیابی کے ساتھ اپنے جرائم پر پردہ ڈالا۔عدالت نے ملزم نرس کو ان گھناؤنے جرائم کا مجرم پایا اور اسے پیر کو سزا سنائی جائے گی، جس کی عمر قید متوقع ہے۔