یہ بھی پڑھیں
ناسا کا خلائی مشن اربوں سال پرانے سیارچے کے نمونے زمین پر پہنچانے میں کامیاب
یونیورسٹی آف کیمبرج کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے روشنی پر مبنی پیغام رسانی کا استعمال کرتے ہوئے پودوں سے بات کرنے کے خیال کو حقیقت بنا دیا ہے۔تمباکو پر ابتدائی تجربات سے معلوم ہوا کہ پودے کے قدرتی دفاعی نظام کو روشنی کا استعمال کرتے ہوئے فعال کیا جا سکتا ہے۔روشنی کو استعمال کرتے ہوئے، محققین ایسے آلات بنا رہے ہیں جو انسانوں کو پودوں اور پودوں کے ساتھ انسانوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے قابل بناتے ہیں۔
انسان کی روزمرہ کی زندگی میں، مواصلات کئی جگہوں پر روشنی کا استعمال کرتے ہوئے کیا جاتا ہے جیسے ٹریفک سگنل۔سرکردہ محقق ڈاکٹر الیگزینڈر جونز کے مطابق، اگر ہم پودوں کو مستقبل میں کسی بیماری یا کیڑوں کے حملے سے خبردار کرتے ہیں، تو وہ بڑے نقصان سے بچنے کے لیے اپنے قدرتی دفاع کو فعال کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
غلط کمانڈ،ناسا کا 46 سال سے خلاء میں سفر کرنے کرنیوالے نائجر 2 سے رابط منقطع
انہوں نے کہا کہ ہم پودوں کو شدید موسمی واقعات جیسے گرمی کی لہر یا خشک سالی کے بارے میں بھی آگاہ کر سکتے ہیں جس کی مدد سے پودے اپنی نشوونما کے انداز یا پانی کے ذخیرہ کو صورتحال کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے کیمیکلز کی ضرورت کو کم کیا جا سکتا ہے جبکہ کاشتکاری کے عمل کو زیادہ موثر اور پائیدار بنایا جا سکتا ہے۔