نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر دین محمد نے کہا کہ زلزلے کی حالیہ پیش گوئی پر لوگوں کو زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
ماہرین ارضیات کے مطابق 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران مختصر مدت کے زلزلے کی پیش گوئی ممکن نہیں ہے۔ چمن فالٹ لائن کابل کے جنوب سے شروع ہوتی ہے جو بلوچستان میں چمن، نوشکی، قلات، خضدار، آواران سے ہوتی ہوئی بحیرہ عرب میں ختم ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
زلز لہ کتنی قسم کا ہوتا ہے،ریکٹر سکیل کیا ہوتا ہے؟زلزلے میں کیا کرنا چاہیے؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس فالٹ لائن میں 1892 میں ایک بڑا زلزلہ آیا تھا جس نے پرانا چمن شہر تباہ کر دیا تھا۔ اس وقت اگرچہ چمن فالٹ لائن فعال ہو چکی ہے لیکن یہ کہنا درست نہیں کہ یہ ہنگامی زلزلہ کا باعث بن سکتی ہے۔
دین محمد کاکڑ نے کہا کہ چمن فالٹ لائن کوئٹہ کو براہ راست متاثر نہیں کرتی کیونکہ کوئٹہ کی اپنی فالٹ لائن ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ اور غزہ بند کی فالٹ لائن پر بھی خطرات موجود ہیں تاہم عوام کو زلزلے کی حالیہ پیش گوئی سے زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں تاہم بلڈنگ کوڈ پر مکمل عمل درآمد اور زلزلہ پروف عمارتوں کی تعمیر کی اشد ضرورت ہے۔
ہارپ کیا ہے ؟ کیا ترکی میں آنے والا زلزلہ امریکہ نے ہارپ سے پیدا کیا ؟ سوشل میڈیا پر تہلکہ خیز انکشافات
واضح رہے کہ رواں برس ہالینڈ کے ایک محقق فرینک ہوگر بیٹس نے 3 فروری کو ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جلد یا بدیر جنوبی وسطی ترکی، اردن، شام اور لبنان میں 7.5 کی شدت کا زلزلہ آئے گا۔ زلزلے سے متعلق پیش گوئی صرف 3 دن بعد ہی درست ثابت ہوئی۔ترکی اور شام 6 فروری کو بدترین زلزلے کی زد میں آئے تھے، جس میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں زخمی ہوئے
strong fluctuations – potential for strong to major seismic event pic.twitter.com/8OhAv363mp
— SSGEOS (@ssgeos) September 30, 2023
آسمان میں سیاروں کی پوزیشن زلزلے کا باعث بن سکتی ہے؟؟؟؟؟
یاد رہے کہ فرینک ہوگربیٹس کا دعویٰ ہے کہ آسمان میں سیاروں کی پوزیشن زلزلے کا باعث بن سکتی ہے۔
تاہم سائنسی طبقے میں اس بات پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ سائنس میں زلزلوں کی پیشین گوئی کا کوئی طریقہ فی الحال موجود نہیں ہے اور نہ ہی ان کے مطابق مستقبل میں ایسا کوئی طریقہ تیار ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
یو ایس جیولوجیکل سروے دنیا کے سب سے بڑے زلزلے کی نگرانی اور تحقیق کرنے والے اداروں میں سے ایک ہے، اور ایجنسی کا کہنا ہے کہ یہ اور کسی دوسرے سائنسدان نے کبھی کسی بڑے زلزلے کی پیش گوئی نہیں کی۔
انسٹی ٹیوٹ کے مطابق ہم ابھی تک یہ نہیں جانتے کہ پیشن گوئی کیسے کی جاتی ہے، لیکن صرف امکان کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ فلاں فلاں علاقے میں فلاں سال میں کتنا بڑا زلزلہ آنے کا امکان ہے۔
کیا گوگل زلزلے سے متعلق الرٹ جاری کرتا ہے؟؟
گوگل کا کرائسز ریسپانس سنٹر یہ کہہ کر زلزلے کا الرٹ جاری کرنے کا طریقہ بتاتا ہے کہ تمام سمارٹ فونز میں چھوٹے ایکسلرومیٹر ہوتے ہیں جو رفتار اور کمپن کو محسوس کر سکتے ہیں اور یہ بتاتے ہیں کہ زلزلہ کب آتا ہے۔
جب کسی صارف کا فون زلزلے کے شکار علاقے میں کسی چیز کا پتہ لگاتا ہے تو اسے لگتا ہے کہ شاید زلزلہ ہو، گوگل کا زلزلہ کا پتہ لگانے والا سرور سگنل بھیجتا ہے۔
ترکی اور شام کے بعد پاکستان سے متعلق سوشل میڈیا پر افواہیں ،محکمہ موسمیات نے مسترد کردیں
اس کے بعد سرور کئی فونز سے معلومات کو یکجا کرتا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا زلزلہ آ رہا ہے۔ گوگل اس طریقے کو استعمال کرتے ہوئے دنیا کا سب سے بڑا زلزلہ کا پتہ لگانے والا نیٹ ورک بناتا ہے کیونکہ یہ دنیا بھر میں تقریباً دو ارب اینڈرائیڈ فونز کو منی سیسمومیٹر کے طور پر استعمال کرتا ہے۔