223
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شامی وزیر دفاع گریجویشن تقریب میں شرکت کے بعد حملے سے کچھ دیر قبل اکیڈمی سے روانہ ہوئے تھے۔یہ ڈرون حملہ 12 سالہ خانہ جنگی میں سب سے مہلک ہے اور اس نے شامی فوج کو نشانہ بنایا ہے۔
شامی وزارت دفاع کے مطابق دہشت گرد حملے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا گیا اور بڑی تعداد میں فوجی اور عام شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ابھی تک کسی گروپ نے ملٹری اکیڈمی پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور نہ ہی حکومت کی طرف سے کسی کا نام لیا گیا ہے۔H