سماعت کے دوران وکیل نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین کو سزا ہو چکی ہے، نواز شریف کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے
اس پر ممبر الیکشن کمیشن سندھ نے استفسار کیا کہ الیکشن ایکٹ میں اس حوالے سے کیا ہے؟ وکیل نے کہا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر میں یہ شق موجود ہے، یہ شق الیکشنز ایکٹ میں موجود نہیں۔
کمیشن نے سوال کیا کہ آج ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل منظور ہو گئی تو کیا ہو گا؟ وکیل نے کہا کہ اپیل منظور ہونے کی صورت میں چیئرمین تحریک انصاف اپنے عہدے پر واپس آجائیں گے۔
چیف الیکشن کمشنر نے پوچھا کہ نواز شریف اور اس کیس میں کیا فرق ہے؟ وکیل نے کہا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیا، الیکشن کمیشن اور ٹرائل کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف فیصلہ دیا۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اس کے علاوہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی سے انتخابی نشان واپس لینے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔