چنانچہ سائنسدانوں کے مطابق ٹاس کے دوران سر یا دم کا انتخاب کرتے ہوئے یہ دیکھیں کہ سکے کا کون سا رخ اوپر دیکھ رہا ہے جس سے ٹاس جیتنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔یہ دعویٰ ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔تحقیق میں کہا گیا کہ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ ہاتھ میں سکے کی سائیڈ جو اوپر ہے وہ نیچے گرنے پر نظر آنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
ورلڈ کپ میں پاکستان نے اپنے پہلے میچ میں ہالینڈ کو شکست دیدی
یہ دعویٰ سائنسدانوں نے 350,000 سے زائد مرتبہ ٹاس کرنے کے بعد کیا۔ایمسٹرڈیم یونیورسٹی کی اس تحقیق میں اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ ٹاس کرنے کا عمل کتنا شفاف ہے۔2007 میں پہلے کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا تھا کہ جب کوئی سکہ اچھالا جاتا ہے تو وہ سائیڈ اوپر آنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
کرکٹ ورلڈ کپ ، کیوریٹرزکو بیٹنگ فرینڈلی وکٹیں بنانے کیا ہدایت جاری
تحقیق سے معلوم ہوا کہ اس بات کا 51 فیصد امکان ہے کہ سکے کا چہرہ وہی ہوگا جو نیچے گرنے کے بعد نظر آئے گا۔اس نئی تحقیق میں ایک سکے کو 350,000 سے زیادہ مرتبہ اچھالنے کے بعد یہ ثابت ہوا اور 50.8 فیصد مرتبہ وہ پہلو جو ہاتھ میں تھا وہ زمین پر ظاہر ہوا۔محققین کا کہنا تھا کہ یہ بہت مضبوط ثبوت نہیں ہے لیکن اس سے پچھلی تحقیق کے نتائج کو تقویت ملتی ہے۔