ترقی کرنی ہے تو سیاسی استحکام لانا پڑے گا، شہباز شریف

 

ترقی اور خوشحالی چاہیے تو نواز شریف کا بھرپور استقبال کرنا ہوگ،لاہور میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج 12 اکتوبر ہے اور آج کے دن میاں محمد نواز شریف کی حکومت کو دوسری مرتبہ مارشل لا کے ذریعے ختم کیا گیا تھا

یہ وہ دور تھا جب 28مئی 1998 کو پاکستان ایٹمی طاقت بنا تھا اور جب 20 فروری 1999 کو بھارتی وزیر اعظم واجپائی واہگہ کے ذریعے پاکستان آئے تھے اور مینار پاکستان پر جا کر کہا تھا کہ پاکستان بنتے وقت ہمارے دلوں پر بہت گھا لگے تھے لیکن آج ہم پاکستان کے وجود کو دل سے تسلیم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ وہ دور تھا کہ جب واجپائی نے نواز شریف کو کہا تھاکہ میری خواہش ہے کہ ایک سال کے اندر اندر کشمیر کا مسئلہ منصفانہ بنیادوں پر حل ہو جائے اور پھر آپ نے دیکھا کہ کس طرح آج کے دن 12 اکتوبر 1999 کو حکومت کو ختم کیا گیا اور کشمیر کے لاہور کے اعلامیے کو اس آمر کی حکومت دور میں سیل آوٹ آف کشمیر کا نام دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ جب نواز شریف کا تیسرا دور آیا تو آپ سب گواہ ہیں کہ 20، 20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی لیکن نواز شریف نے اس مسئلے کو حل کیا، لاہور میٹرو کو لے لیں جہاں یہ منصوبہ نواز شریف کے دور 30ارب روپے میں مکمل ہوا جس میں آج لاکھوں لوگ سفر کرتے ہیں، کسی سے نواز شریف کے دور میں اورنج لائن لائن کا منصوبہ مکمل ہوا حالانکہ نے پی ٹی آئی نے اس منصوبے کے خلاف عدالتوں میں درخواستیں دے کر طرح طرح کے الزامات لگائے جس سے یہ منصوبہ تین سال تاخیر کا شکار ہوا۔مسلم لیگ(ن) کے صدر نے کہا کہ جب 2018 میں نواز شریف کا سفر ختم کیا گیا تو کس طرح پاکستان میں اندھرے اور تباہی ہوئی، مہنگائی کر کے معاش کا قتل عام کیا گیا، پھر میں نے مخلوط حکومت میں وزیر اعظم کا منصب سنبھالا اور نواز شریف کی قیادت میں ہم نے ریاست کو بچایا اور سیاست کی پرواہ نہیں کی، اگر خوانخواستہ ریاست نہ بچتی تو سیاست تو ویسے ہی دفن ہو جانی تھی، ریاست بچ گئی ہے تو سیاست بھی بچ جائے گی

۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مجھ سمیت مخلوط حکومت کے تمام زعما کو اس بات کا اطمینان ہے کہ ہم نے ریاست کو بچانے کے لیے سیاست قربان کی، ہم بھی چاہتے تو پچھلی حکومت کی طرح ریاست کو برباد ہونے دیتے اور سیاست کو بچا لیتے لیکن ہم نے کہا کہ ہر چیز قربان کرنے کے لیے تیار ہیں البتہ پاکستان کے نام پر کوئی آنچ نہیں دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب آیا اور ہم جو بھی خدمت کر سکتے تھے وہ ہم نے کی، پھر مہنگائی تھی جو ہمارے دور سے پہلے تیزی سے بڑھ رہی تھی، وہ ہمیں ورثے میں ملی، ہم نے رمضان میں 70ارب روہے کی سبسڈی دے کر سستا آٹا پورے پنجاب میں مہیا کیا۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ تاجر کی دکان چلے گی تو پاکستان چلے گا، خریدوفروخت ہو گی تو پاکستان خوشحال ہو گا، معیشت مستحکم ہوگی تو پاکستان تری اور خوشحالی سے ہمکنار ہو گا، آج وقت کی انتہائی اہم ضرورت ہے کہ اس ملک میں معاشی اور سیاسی استحکام آئے اور یہ دونوں ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں معاشی ترقی کرنی ہے تو سیاسی استحکام لانا پڑے گا، اگر غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کا خاتمہ کرنا ہے تو پیار محبت کو آگے پروان چڑھانا ہو گا

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    کالم / تجزیہ

    اردو ورلڈ، کینیڈا میں بسنے والی اردو کمیونٹی کو ناصرف اپنی مادری زبان میں قومی و بین الاقوامی خبریں پہنچاتی ہے​ بلکہ امیگرینٹس کو اردو زبان میں مفیدمعلومات فراہم کرتی اور اردوکمیونٹی کی سرگرمیوں سے باخبر رکھتی ہے-​

     

    تمام مواد کے جملہ حقوق © 2025 اردو ورلڈ کینیڈا

    اردو ورلڈ، کینیڈا میں اشتہارات کے لئے اس نمبر پر 923455060897+ رابطہ کریں یا ای میل کریں urduworldcanada@gmail.com