139
عبدالجبار کی جانب سے ایڈووکیٹ فاروق ایچ نائیک نے نیب کے فیصلے کو چیلنج کیا۔
درخواست گزار کے مطابق سپریم کورٹ نے ہمیں سنے بغیر نیب ترامیم کے خلاف فیصلہ دے دیا اور نیب ترامیم کے بعد احتساب عدالت نے میرے خلاف ریفرنس اینٹی کرپشن کورٹ کو بھجوا دیا۔
نیب ترامیم کے خلاف درخواست میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی نشاندہی نہیں کی گئی جب کہ نیب ترامیم کے خلاف درخواست میں آئینی اور قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ نیب ترامیم کے خلاف 15 ستمبر کا فیصلہ کالعدم قرار دے