انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام میں پاک فوج کا تعاون قابل ستائش ہے، اسمگلنگ اور کرپشن کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا، پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو واپس بھیجا جائے۔ تاہم اس بات کا خیال رکھا جائے کہ قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو اس سلسلے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ امن و امان اور سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جائیں، خیبرپختونخوا پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو مضبوط بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، دہشت گردی کے واقعات سے نجات کے لیے اس سے نمٹنے کے لیے خیبرپختونخوا پولیس اور انتظامیہ کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت سے بہتر انداز میں نمٹنے کے لیے پولیس کو جدید آلات سے لیس کیا جائے، وفاقی حکومت خیبرپختونخوا حکومت کو ہر ممکن سہولیات اور وسائل فراہم کرے گی۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ مسلح افواج اور پولیس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیں، پوری قوم سیکیورٹی فورسز اور پولیس کے ساتھ کھڑی ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے کوشاں ہیں۔
140