اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی ہونی چاہیے۔ غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ حماس کو اڈہ بنا کر فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کا کوئی جواز نہیں ہے اور نہ ہی اس کی اجازت دی جانی چاہیے۔
ہمیں غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ہے اور انہیں فوری طور پر روکنا چاہیے۔سیکرٹری جنرل کا یہ بھی کہنا تھا کہ فلسطینی 56 سال سے غاصبانہ قبضے کا شکار ہیں، حماس نے خلا سے حملے نہیں کئے۔انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ میں ہونے والی تباہی کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہاں بھیجی جانے والی امداد سمندر میں ایک قطرہ کی طرح ہے، دنیا کو آگے بڑھ کر فلسطینیوں کی غیر مشروط اور پابندیوں کے ساتھ مدد کرنی چاہیے۔
دوسری جانب اسرائیل نے فلسطینیوں کی حمایت اور غزہ میں مظالم پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی تقریر پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انتونیو گوتریس سے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا جب کہ اسرائیلی وزیر خارجہ نے بھی ملاقات سے انکار کردیا۔