نجی ٹی وی میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ 90 دن میں الیکشن نہیں ہوئے۔ اب ایسا کریں گے کہ باقی سیاسی جماعتیں انتخابی مہم شروع کر دیں۔
پی ٹی آئی رہنما حامد خان نے کہا کہ صدر عارف علوی سے غلطی ہوئی، انہیں اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد کی تاریخ دینا چاہیے تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نگراں حکومت شفاف انتخابات کراتی نظر نہیں آرہی، مذاکرات کا کوئی ماحول نہیں، پہلے پارٹی قیادت اور کارکنوں کو رہا کیا جائے، پھر بات چیت ہوسکتی ہے۔
حامد خان نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا واضح موقف ہے کہ الیکشن ہر صورت اور ہر حلقے سے لڑنا چاہیے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جان بوجھ کر الیکشن کے معاملے کو ایشو بنایا کیونکہ وہ اصل ایشوز پر بات نہیں کرنا چاہتے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ تاخیر کے ذمہ دار پہلے تحریک انصاف اور پھر صدر ہیں۔
واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے عام انتخابات 8 فروری 2024 کو کرانے پر اتفاق کیا تھا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر اور چیف الیکشن کمشنر کے درمیان عام انتخابات 8 فروری 2024 کو کرانے پر اتفاق ہوا ہے۔
ایوان صدر کی جانب سے اس حوالے سے اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
75