ذرائع کے مطابق وزارت توانائی اور وزارت خزانہ کے حکام کے درمیان آئی ایم ایف مشن کے ساتھ تکنیکی سطح پر بات چیت ہوئی جس میں رواں مالی سال میں ٹیوب ویل سولرائزیشن سکیم شروع کرنے پر بات چیت کی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے سولرائزیشن سسٹم متعارف کرانے کا کہا ہے اور ٹیوب ویل استعمال کرنے والوں کے لیے بجٹ سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 90 ارب روپے میں سے 30 ارب وفاقی حکومت فراہم کرے گی۔ صوبوں کی طرف سے اور 30 ارب ٹیوب ویل صارفین دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں
آئی ایم ایف نے پاکستان سے اگلے 10 ماہ کا ٹیکس پلان مانگ لیا
سکیم کے نفاذ کے باعث آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیوب ویل استعمال کرنے والوں کو سبسڈی نہ دینے کا بھی کہا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں آئی ایم ایف کو بتایا گیا کہ نیپرا لاگت کو تسلیم کرنے والے ٹیرف میں بہتری کے لیے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا بروقت نوٹیفکیشن کر رہا ہے۔