اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں جان بچانے والے طبی سامان کے قافلے پر بھی حملہ کیا اور خان یونس میں اسرائیلی بمباری سے 2 مساجد شہید ہوگئیں۔گزشتہ 24 گھنٹوں میں 300 فلسطینی اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن کر شہید ہوئے جب کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار 569 سے تجاوز کر گئی ہے۔
یہ بھی پـڑھیں
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے 33 دن بعد 3 روزہ جنگ بندی کا امکان
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری سے اب تک 4 ہزار 324 بچے، 2 ہزار 823 خواتین اور 649 معمر افراد شہید ہو چکے ہیں۔دوسری جانب غزہ کی پٹی کے آدھے سے زائد اسپتال ناقابل استعمال ہوگئے جب کہ القدس اسپتال میں ایندھن ختم ہوگیا۔دوسری جانب القسام بریگیڈز نے غزہ شہر میں اسرائیلی فوج پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ میزائلوں سے اسرائیلی فوج کی 10 سے زائد گاڑیاں اور 4 فوجی ٹینک تباہ ہو گئے۔حماس کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کے ایک قافلے کو غزہ کے جنوب میں گائیڈڈ میزائل کا نشانہ بنایا گیا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اس جنگ کے باعث غزہ کے 15 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں 193 طبی کارکن شہید اور 45 ایمبولینسز کو نقصان پہنچا ہے۔دوسری جانب غیر سرکاری تنظیم ڈیفنس فار چلڈرن انٹرنیشنل فلسطین کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے پہلے مغربی کنارے اور غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والے بچوں کی تعداد سے 1967 سے اب تک ایک ماہ میں دو گنا زیادہ بچے شہید ہوئے ہیں۔این جی او کے مطابق 1,350 بچے اب بھی عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر ممکنہ طور پر ہلاک ہو چکے ہیں۔