حاجی غلام علی نے نئے نگراں وزیر اعلیٰ کی تقرری کے لیے آئین کے آرٹیکل 224(A-1) کے تحت مشاورت کے لیے دونوں رہنماؤں کو خط لکھا ہے۔
گورنر نے دونوں رہنماؤں کو 12 نومبر بروز اتوار وزیراعلیٰ ہاؤس میں مشاورت کرنے کی ہدایت کی ہے
نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان کی نماز جنازہ ادا کر کے سپرد خاک کر دیا گیا
یہ بھی پڑھیں
وزیر اعلیٰ کا انتقال،کے پی کابینہ تحلیل،تمام اختیارات گورنر کے پاس چلے گئے
اپنے خط میں گورنر نے دونوں رہنماؤں کو نئے نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری کے لیے مشاورتی عمل 3 روز میں مکمل کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
قبل ازیں گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے نگراں وزیراعلیٰ اعظم خان کے انتقال سے پیدا ہونے والے حکومتی خلا پر مشاورت کے لیے قانونی ٹیم کو بلایا۔
گورنر حاجی غلام علی نے ایڈووکیٹ جنرل عامر جاوید سمیت دیگر قانونی ٹیم سے مشاورت کی۔ اس دوران نئے نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
لیگل ایڈوائزری ٹیم کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعلیٰ کے انتقال کے بعد نگراں صوبائی کابینہ ختم ہو گئی ہے۔
اس موقع پر گورنر حاجی غلام علی نے کہا کہ صوبے میں نگراں وزیراعلیٰ کی وفات سے پیدا ہونے والے حکومتی خلا کو آئین و قانون کے مطابق دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گورنر کی حیثیت سے آئین اور قانون کے مطابق نئے نگران وزیراعلیٰ اور نگراں کابینہ کے قیام کے لیے کردار ادا کر رہا ہوں، قانونی ٹیم کی مشاورت سے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اعظم خان گزشتہ صبح انتقال کرگئے تھے، انہیں طبیعت خراب ہونے کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ جانبر نہیں ہوسکے۔
محمد اعظم خان نے 21 جنوری 2023 کو خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھایا اور ساڑھے 9 ماہ تک صوبے کے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز رہے۔