ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کی توہین کیس کی سماعت کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی، اسد عمر اور فواد چوہدری میں سے کوئی بھی پیش نہ ہونے پر معاون وکیل نے کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
کمیشن کے سربراہ نثار درانی نے ریمارکس دیے کہ سیکورٹی خدشات ہوں تو جیل میں ہونے والی سماعت سے آگاہ کر سکتے ہیں۔ سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ اگر آپ جیل جانا چاہتے ہیں تو اطلاع دے سکتے ہیں۔
ممبر کمیشن نے سوال کیا کہ کیا قانون اس کی اجازت دیتا ہے؟ جس پر سیکرٹری داخلہ نے وزارت قانون سے رائے طلب کرنے کا موقف اختیار کیا۔
کمیشن کی جانب سے پوچھے جانے پر فواد چوہدری کے وکیل نے کہا کہ فواد چوہدری اڈیالہ جیل میں عدالتی حراست میں ہیں۔
ممبر کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، اس کے اپنے قوانین ہیں، الیکشن کمیشن پر آئین اور الیکشن ایکٹ کے علاوہ کوئی قانون لاگو نہیں ہوتا۔
الیکشن کمیشن نے کیسز کی سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کر دی۔