سابق برطانوی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ رشی سونک اپنے وعدے پورے کرنے کے قابل نہیں تھے یا ان کا ایسا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
سویلا برورمین نے کہا کہ ہم ضمنی انتخابات میں مسلسل ہار رہے ہیں، منصوبے ناکام ہو رہے ہیں اور رشی سونک معاملات کو سنبھالنے میں ناکام رہے ہیں، اب زیادہ وقت نہیں ہے، ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں
ڈیوڈ کیمرون برطانیہ کے وزیر خارجہ مقرر،جیمز کلیوری وزیر داخلہ
انہوں نے کہا کہ رشی سونک سڑکوں پر بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور یہود دشمنی کو چیلنج کرنے میں بھی ناکام رہے۔
سویلا بریورمین نے کہا میں نفرت انگیز مارچوں پر پابندی لگانے، تعصب کی بڑھتی ہوئی لہر کو روکنے، غیر قانونی امیگریشن ایکٹ پر ایک سال ضائع کرنے کے لیے قانون سازی پر زور دے رہی ہوں۔”
انہوں نے کہا کہ مائیگریشن ایکٹ کا مقصد غیر قانونی تارکین وطن کی آمد کو روکنا تھا، اب معاملہ جہاں سے شروع ہوا تھا وہاں پہنچ گیا ہے۔
واضح رہے کہ میٹ پولیس پر جانبداری کا الزام لگانے والے برطانوی ہوم سیکریٹری کو رشی سونک نے برطرف کردیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی ہوم سیکرٹری کی برطرفی کابینہ میں بڑے ردوبدل کا آغاز ہے جب کہ سویلا کو ملک میں فلسطینیوں کے حق میں مارچ سے نمٹنے کی حکمت عملی پر تنقید کا سامنا تھا۔