الشفاء اسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلامیہ نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ الشفاء اسپتال کا کنٹرول گزشتہ 48 گھنٹوں سے قابض فورسز کے ہاتھ میں ہے۔ ہسپتال میں اموات میں اضافے کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے الشفاء اسپتال کے مختلف حصوں کو مکمل طور پر تباہ کردیا ہے، اسرائیلی فوجی شہید فلسطینیوں کی میتیں بھی اپنے ساتھ لے گئے ہیں، جب کہ فورسز نے فائرنگ بھی کردی ہے۔ ہسپتال کے احاطے میں موجود گاڑیوں کو تباہ کر دیا گیا ہے، اسرائیلی فورسز الشفا ہسپتال سے مریضوں یا طبی عملے کے محفوظ انخلاء کو روک رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
اسرائیلی فوج کا القدس کے بعد الشفا ہسپتال پر حملہ، بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا خدشہ
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ الشفاء اسپتال میں زیر علاج بچوں کے لیے پانی، خوراک اور دودھ کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ اسپتال پر اسرائیلی بمباری کے باعث کم از کم 7000 افراد اپنی پناہ گاہوں سے محروم ہوچکے ہیں۔دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے کمانڈر اب بھی الشفا اسپتال میں سرچ آپریشن کر رہے ہیں، اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے اسپتال سے متصل ایک سرنگ کا پتہ لگایا ہے۔ اس سے قبل اسرائیل نے الزام لگایا تھا کہ حماس الشفا ہسپتال کو اپنے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں
اسرائیل کا الشفاء ہسپتال پر حملہ،حماس کے کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا
دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے الشفا اسپتال سے اسلحہ ملنے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر جاری ہونے کے بعد صارفین کی جانب سے ویڈیوز کی صداقت پر کئی سوالات اٹھائے جانے کے بعد اسرائیلی فوج اس کی جعلی ویڈیوز ہٹانے پر مجبور ہوگئی جب کہ انتظامیہ الشفاء ہسپتال اور حماس کی طرف سے ہتھیار حاصل کرنے یا ہسپتال کو حماس کی فوجی کارروائیوں کے لیے استعمال کرنے کے اسرائیلی دعووں کو مسترد کر دیا گیا۔