وزارت دفاع نے فوجی تنصیبات پر حملوں کے ملزمان کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمہ نہ چلانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے جب کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی منسوخ شدہ شقوں کو بحال کرنے کی بھی استدعا کی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ آرمی ایکٹ کے منسوخ شدہ سیکشن 59(4) کو بھی بحال کیا جائے اور اپیلوں پر حتمی فیصلے تک فوجی عدالتوں میں ٹرائل روکنے کے خلاف حکم امتناعی جاری کیا جائے۔
وزارت دفاع کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ جن درخواستوں پر سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے فیصلہ دیا وہ ناقابل سماعت ہیں، آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعات کی منسوخی ناقابل تلافی نقصان کا باعث بنے گی۔