اس تمام صورتحال میں پی ٹی آئی بھی آئندہ انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے جس میں سب سے بڑا کام اپنے امیدواروں کو فائنل کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم الیکشن کمیشن کے فیصلوں سے مشروط کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریک انصاف کو انتخابی نشان الاٹ کرنے کے محفوظ فیصلے اور عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کے کیس کے فیصلے کا انتظار ہے۔
ٓذرائع کے مطابق پی ٹی آئی میں خدشہ ہے کہ اگر عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹایا گیا تو چیئرمین کی جانب سے جاری کیے گئے تمام ٹکٹ غیر موثر ہو جائیں گے اور تحریک انصاف کے امیدواروں کو پارٹی کے انتخابی نشان کی بجائے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنا پڑتا ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کو انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا تھا تاہم متعدد درخواستوں کے باوجود فیصلہ نہیں سنایا گیا۔
اس کے علاوہ عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے سے متعلق درخواستیں بھی الیکشن کمیشن اور پشاور ہائی کورٹ میں زیر التوا ہیں۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان آئندہ عام انتخابات کے لیے پارٹی ٹکٹ خود جاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کے لیے حکمت عملی بھی تیار کرلی گئی ہے۔
اس سلسلے میں سینیٹر شبلی فراز اور عمر ایوب کو امیدواروں کی فہرست مرتب کرکے رپورٹ چیئرمین کو پیش کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ضلعی کمیٹیوں سے ممکنہ امیدواروں کی فہرست پارٹی کے جنرل سیکرٹری کو فراہم کرنے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔
یہ بھی یاد رہے کہ آئندہ عام انتخابات میں بھی متعدد وکلا تحریک انصاف کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اترنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔