خاور مانیکا نے کہا کہ میری والدہ کو پی ٹی آئی چیئرمین کے گھر آنے پر اعتراض تھا، میری اجازت کے بغیر پی ٹی آئی چیئرمین گھنٹوں بیٹھتے تھے۔ بشریٰ بی بی عمران خان سے ملاقات کے لیے بنی گالہ جانے لگی۔
انہوں نے کہا کہ ایک دن فرحت شہزادی کا پیغام آیا کہ بشریٰ بی بی کو طلاق دے دیں۔ بشریٰ بی بی کو طلاق بھیج دی گئی۔ فرحت شہزادی نے ایک ماہ بعد فون کیا اور طلاق کی تاریخ بدلنے کا کہا۔ بشریٰ بی بی کو 14 نومبر 2017 کو طلاق ہو گئی تھی۔
خاورمانیکا نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی کی چیئرمین پی ٹی آئی سے شادی یکم جنوری 2018 کو ہوئی، کیا پیر اور مرید کبھی شادی کر سکتے ہیں؟ مفتی سعید نے درست کہا کہ عدت میں نکاح غلط ہے، بشریٰ بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی کا نکاح عدت کے دوران ہوا، مجھے اور میرے بچوں کو نکاح یا نکاح کا پتہ ٹی وی کی خبروں سے ہوا۔
بشریٰ بی بی کے سابق شوہر کا کہنا تھا کہ میری شادی 1989 میں ہوئی، ہم بہت خوش و خرم زندگی گزار رہے تھے، لوگ ہمارے گھر کی مثال دیتے تھے، اسی دوران اسلام آباد دھرنے شروع ہوگئے، بشریٰ بی بی کی بہن مریم وٹو، چیئرمین پی پی آئے اور آہستہ ہمارا گھر ٹوٹ گیا اور ہم بکھر گئے۔
خاورمانیکا کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی دو بار لاہور کے گھر آئے، چیئرمین پی ٹی آئی پھر اسلام آباد میں ملاقاتیں کرتے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی مسلسل آنے اور جانے لگے، زلفی بخاری اور چیئرمین پی ٹی آئی جب چاہتےوہ گھر آتے تھے۔
گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کئی بار میری اجازت کے بغیر بنی گالہ جاتی تھیں اور گھنٹوں گزارتی تھیں۔
خاور مانیکا نے کہا کہ اگر کوئی مرید مرشد کے پاس آتا تھا تو میری کوئی عزت تھی، میری اجازت کے بغیر ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، مجھے یہ اعتراض تھا کہ میں شوہر ہوں
انہوں نے کہا کہ مجھے ہراساں کیا گیا اور کہا گیا کہ خاموش رہنا بہتر ہے، اب میں تھک گیا ہوں اور سب کچھ بتانا چا ہتا ہوں
خاورمانیکا نے کہا کہ میری دو بڑی بیٹیاں شادی شدہ ہیں چھوٹی بیٹی نے چار سال سے اپنی ماں سے بات نہیں کی۔