جسٹس مظاہر نقوی کو شوکاز نوٹس چار ایک کی اکثریت سے جاری کیا گیا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس سردار طارق، جسٹس امیر بھٹی اور جسٹس نعیم افغان نے شوکاز نوٹس جاری کرنے کے حق میں ووٹ دیا، جسٹس اعجاز الحسن نے شوکاز نوٹس جاری نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف 10 شکایت کنندگان کی سماعت ہوئی، جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں مظاہر علی اکبر نقوی کے اعتراضات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے دو اعتراضات واپس لے لیے گئے، اجلاس میں صرف کونسل ممبران سے مشاورت کی گئی۔
واضح رہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کا الزام ہے اور انہوں نے لاہور میں اپنی آمدن سے زیادہ مہنگی جائیدادیں خریدی ہیں لہٰذا سپریم جوڈیشل کونسل اسے فروخت کرکے ان کے خلاف کارروائی کرے۔