اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں فیصلے کے باعث چیئرمین پی ٹی آئی پارٹی عہدے کے اہل نہیں، آئینی اور قانونی طور پر چیئرمین پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات میں حصہ نہیں لیں۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ خفیہ پی ٹی آئی کے ضلعی صدور متعلقہ ضلعی افسران سے رابطہ کریں اور مجھے آگاہ کریں، کبھی سندھ میں کبھی پنجاب اور پورے پاکستان میں نظر آئیں گے، مقدمات سے ڈرنے والے نہیں، دھمکیوں کو خطرہ نہیں سمجھتے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے میرے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی کو کچھ سیاسی معاملات پر پیغام بھیجا، چیئرمین پی ٹی آئی جو بھی فیصلہ کریں گے شیخ رشید کو آگاہ کروں گا، انہوں نے پی ٹی آئی میں شامل ہونے والوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے جیل سے پارٹی کی کور کمیٹی کو پیغام دیا کہ وہ انٹرا پارٹی انتخابات میں چیئرمین کے لیے امیدوار نہیں ہوں گے دوسرے رکن کو چیئرمین منتخب کیا جائے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کے انعقاد اور چیئرمین عمران خان کے نئی مدت کیلئے انتخاب میں حصہ لینے کا معاملہ
پاکستان تحریک انصاف کی انٹراپارٹی انتخاب کے حوالے سے میڈیا میں کی جانے والی قیاس آرائیوں کی سختی سے تردید
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے الیکشن کمیشن…
— PTI (@PTIofficial) November 28, 2023
پارٹی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سزا ختم ہونے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن میں بطور چیئرمین حصہ لیں گے جب کہ اب نئے چیئرمین کے لیے نام کا فیصلہ چیئرمین پی ٹی آئی خود کریں گے، اس کے علاوہ نئے ممبران اور ٹکٹ بھی جاری کیے جائیں گے تمام فیصلے چیئرمین پی ٹی آئی خود کریں گے۔
پی ٹی آئی ترجمان کا موقف
دوسری جانب تحریک انصاف کے ترجمان نے تحریک انصاف کے الیکشن کمیشن کے حکم پر ہونے والے انٹرا پارٹی انتخابات میں بطور چیئرمین حصہ نہ لینے سے متعلق سینئر رہنما کے دعوے کی تردید کردی۔
تحریک انصاف کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف کو انتخابات سے دستبردار کرنے یا کسی دوسرے رہنما کو نامزد کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ابھی مشاورت ہورہی ہے۔