شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے خطاب میں کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے اور اسے اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دی جائے۔شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ امن کے قیام کے لیے ایک بین الاقوامی امن کانفرنس بلائے، جس کے ذریعے ایک سنجیدہ اور قابل اعتماد امن عمل شروع کیا جا سکے اور یہ کانفرنس بین الاقوامی معاہدوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت ایک مسئلہ ہے۔ فلسطین کے دو ریاستی حل پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔
اقوام متحدہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہزادہ فیصل بن فرحان نے حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت مستقل امن کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ عارضی جنگ بندی کافی نہیں، دیرپا امن کی ضرورت ہے جو مکمل جنگ بندی کے بغیر ممکن نہیں۔
سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایسا مستقل امن ہی واحد حل ہے جس کے ذریعے اسرائیلی اور فلسطینی امن کے ساتھ شانہ بشانہ رہ سکتے ہیں، جب کہ کسی اور حل کا مطلب خطے میں تنازع کو طول دینا ہوگا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ سعودی عرب کبھی بھی ایسے کسی ایجنڈے کی حمایت نہیں کرے گا جس کا تعلق فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے سے ہو۔
فلسطینی اپنی سرزمین چھوڑنا نہیں چاہتے اور ہم انہیں اپنی سرزمین سے بے دخل کرنے کی حمایت نہیں کر سکتے ہیںانہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا کسی اور کو اپنی سرزمین پر مکمل اختیار، محفوظ اور باوقار مستقبل حاصل ہے اور ہم فلسطینیوں کے اس حق کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔