حلقہ بندیوں میں میرا حلقہ بھی متاثر ہوا، اسے چار حصوں میں تقسیم کیا گیا، نئی حلقہ بندیوں میں شہباز شریف کا حلقہ بھی متاثر ہوا۔ ہم نئی حلقہ بندیوں سے مطمئن نہیں، نئی حلقہ بندیوں کے خلاف عدالت جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں ایک گھنٹے کی بھی تاخیر نہیں ہونی چاہیے، الیکشن مقررہ وقت پر 8 فروری کو ہونے چاہئیں، تمام سیاسی جماعتیں 8 فروری کو الیکشن چاہتی ہیں، منتخب حکومت آنے تک معیشت ٹھیک نہیں ہوگی۔ شیڈول آتے ہی سیاسی گرما گرمی بڑھے گی۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا سیاسی جماعتوں سے کوئی تعلق نہیں، سابق چیئرمین پی ٹی آئی اپنے وقت کے منفرد لاڈلے اور فرعون تھے، انہوں نے کوئی ایسی جماعت نہیں چھوڑی جو ان سے ہمدردی رکھتی ہو۔ کہتے تھے کسی سے بات نہ کرنا اب ان کے ساتھ جو ہوا وہ بھگت رہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے تحریک انصاف کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کا مشورہ نہیں دیا، ہم نے پی ٹی آئی کو ریاستی اداروں پر حملے کا نہیں کہا، پی ٹی آئی الیکشن لڑے بائیکاٹ نہ کرے، ہم نہیں چاہتے کہ کسی سیاسی جماعت کو اسمبلیوں سے باہر کیا جائے۔
229