اماراتی اور چینی کمپنیاں پاکستان میں کتنی سرمایہ کاری کرینگی ؟

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) ذرائع نے بتایا کہ کنسورشیم کے سرمایہ کاروں نے پاکستانی حکام سے ایل این جی ٹرمینلز، سپلائی اور امپورٹ، ایل این جی کے ورچوئل اور نان ورچوئل منصوبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بات چیت شروع کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق غیر ملکی کمپنیوں کا کنسورشیم کیماڑی میں ورچوئل ایل این جی پروجیکٹ اور پورٹ قاسم پر نان ورچوئل ایل این جی پروجیکٹ لگانا چاہتا ہے۔ کنسورشیم کے پاس ورچوئل اور نان ورچوئل ایل این جی دونوں پروجیکٹس کے لائسنس ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ورچوئل ایل این جی پراجیکٹس ایل این جی کی ترسیل کے لیے پائپ لائن کے بجائے ورچوئل ٹرک استعمال کرتے ہیں۔

کنسورشیم پورٹ قاسم پر ایل این جی پروجیکٹ بھی قائم کرنا چاہتا ہے۔ذرائع کے مطابق وہ اس منصوبے سے صارفین تک گیس کی ترسیل کے لیے سوئی سدرن یا ناردرن پر انحصار کرنے کی بجائے اپنا ڈسٹری بیوشن سسٹم بچھانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ذرائع کے مطابق کنسورشیم متحدہ عرب امارات کی کمپنی بائسن اور چائنا نیشنل کیمیکل اینڈ انجینئرنگ کمپنی پر مشتمل ہے۔ ان منصوبوں میں حکومت کی کوئی ضمانت یا صلاحیت کی ادائیگی زیر غور نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔