رپورٹ کے مطابق باخبر حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ 15 دنوں کے دوران عالمی سطح پر ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں تقریباً 5 فیصد کمی ہوئی ہے جب کہ ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں بھی قدرے اضافہ ہوا ہے۔ اس کے نتیجے میں مقامی سطح پر صارفین کے لیے قیمتوں میں مناسب کمی ممکن ہے۔
حکام نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران، ڈیزل تقریباً 4 ڈالر فی بیرل کم ہو کر 99.50 ڈالر سے 95.50 ڈالر پر آ گیا، جب کہ پٹرول کی قیمت 86.50 ڈالر سے کم ہو کر 81.7 ڈالر پر آ گئی۔
دوسری جانب ڈالر کے مقابلے میں روپیہ گر کر 284 روپے پر آگیا جو یکم دسمبر کو 285.5 تھا۔اس عرصے کے دوران خام تیل کی قیمت 79 ڈالر فی بیرل سے گر کر 73 ڈالر ہوگئی۔
اس لیے ڈیزل کی قیمت میں کم از کم 12 روپے فی لیٹر اور پیٹرول کی قیمت میں کم از کم 10 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔ .
حکومت اس وقت 60 روپے فی لیٹر پٹرولیم لیوی وصول کر رہی ہے جو کہ قانون کے تحت زیادہ سے زیادہ حد ہے۔
حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ مالی سال 2024 کے دوران پیٹرولیم لیوی سے 869 ارب روپے اکٹھا کرنے کا بجٹ ہدف رکھا تھا تاہم اب توقع ہے کہ جون کے آخر تک یہ ہدف 950 ارب روپے سے زائد ہوجائے گا۔ .
واضح رہے کہ 15 روز قبل حکومت پاکستان نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی تجویز کے مطابق 16 نومبر 2023 سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا فیصلہ کیا تھا۔
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 4 پیسے فی لیٹر کمی کردی جس کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 281 روپے 34 پیسے ہوگئی۔
103