پاکستان بار کونسل نے عام انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کو مساوی مواقع فراہم کرنے پر زور دیا ہے.
بار کونسل کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تاثر بڑھتا جا رہا ہے کہ موجودہ الیکشن کمیشن کی موجودگی میں شفاف انتخابات نہیں کرائے جا سکتے. جہلم، گوجرانوالہ اور راولپنڈی اضلاع میں نشستوں کی تقسیم میں عدم توازن آبادی کے تناسب سے دیکھا گیا. موجودہ حلقے انتخابی عمل کی شفافیت پر سوالات اٹھا رہے ہیں.
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ واضح ہے کہ کمیشن کا طرز عمل عام انتخابات کی سالمیت کے بارے میں شدید شکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے. ان حالات کی روشنی میں الیکشن کمیشن ان اہم مسائل پر آنکھیں بند نہیں کر سکتا. پاکستان بار کونسل کا مطالبہ ہے کہ سپریم کورٹ کمیشن کے ہر عمل کی توثیق کرنے کے بجائے ان تضادات کا نوٹس لے
پاکستان کے موجودہ چیف الیکشن کمشنر کی موجودگی میں شفاف انتخابات ممکن نہیں، بار کونسل جمہوری اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے انتخابی عمل میں شفافیت کو فروغ دیتی ہے. دینے کا عہد کیا.
سپریم کورٹ بار نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے. سپریم کورٹ بار کے اعلان کے متن میں کہا گیا ہے کہ انتخابات 8 فروری کو ہونے چاہئیں لیکن شکایات کو دور کیے بغیر تمام اسٹیک ہولڈرز کو مساوی مواقع فراہم کیے جائیں صرف انتخابی ٹائم لائن پر عمل کرنا استحکام کو کمزور کر سکتا ہے