تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق دو مقدمات کا فیصلہ اس وقت تک جاری نہیں کریں گے جب تک پشاور ہائی کورٹ سے فیصلہ نہیں کر لیتا.
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے 11 دسمبر کو الیکشن کمیشن کو بھی حکم دیا کہ وہ کارروائی جاری رکھے اور کسی کیس میں فیصلہ نہ دے, لہذا ہم پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے تک فیصلہ محفوظ رکھتے ہیں. .
ذرائع کے مطابق دونوں مقدمات کے محفوظ فیصلوں پر چیف الیکشن کمشنر سمیت چار ارکان کے دستخط بھی موجود ہیں.
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت کو بلے کا نشا ن لینے کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے حکم امتناعی ختم کرنا ہو گا ورنہ بلے کا مسئلہ معطل کر دیا جائے گا.
دوسری جانب پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بارے میں بات چیت میں درخواست گزار اکبر شیر بابر نے کہا کہ یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ پی ٹی آئی نے پشاور ہائی کورٹ سے کیوں رجوع کیا، اب پشاور ہائی کورٹ میں ممانعت کا حکم ہے, ایسی صورت حال میں الیکشن کمیشن کوئی فیصلہ نہیں دے سکتا.
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو آئینی ادارے کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے، ہم ایک بااختیار اور طاقتور الیکشن کمیشن چاہتے ہیں.
294