یہ گولی پیٹ میں جا کر دماغ کو سگنل بھیجتی ہے اور پیٹ میں پیٹ بھرنے کا احساس دلاتی ہے، اس طرح ہاتھ کو زیادہ کھانے سے روکتی ہے۔یہ گولی جسم کے اپنے نظام کو استعمال کرکے موٹاپے سے لڑنے کے لیے سرجری، ورزش یا خوراک جیسے طریقوں کی جگہ لے سکتی ہے۔جانوروں کے ایک مطالعہ میں، محققین نے پایا کہ جب جانوروں کو کھانے سے 20 منٹ پہلے گولی دی گئی تو ان کے کھانے کی کھپت میں 40 فیصد تک کمی واقع ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں
جوانی میں موٹاپا موت کے خطرات میں اضافے کا باعث بنتا ہے
ایم آئی ٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر شریا سری نواسن نے کہا کہ جو لوگ وزن کم کرنا چاہتے ہیں یا اپنی بھوک کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں وہ ہر کھانے سے پہلے یہ گولی لے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایجاد ایک متبادل طریقہ کار فراہم کر سکتی ہے جو دیگر ادویات سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں
فوری پیٹ بھرنے،موٹاپاکنٹرول کرنے والا آٹا تیار
یہ ملٹی وٹامن کیپسول کے سائز کا کیپسول جسم میں بھوک پیدا کرنے والے ہارمونز کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔اس گولی کے کام کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ جب گولی، چاندی کی چھوٹی آکسائیڈ بیٹری سے چلتی ہے، پیٹ تک پہنچتی ہے تو جیلی جیسی بیرونی تہہ پگھل جاتی ہے۔ اس طرح برقی سرکٹ مکمل ہو جاتا ہے اور وائبریٹنگ موٹر چالو ہو جاتی ہے۔