پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ 29 جنوری کو قاسم العلوم اسلامک سنٹر میں صبح 5 بجے کے قریب پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ حکام اب بھی مشتبہ شخص کی شناخت کی کوشش کر رہے ہیں۔ پیل پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس طرح کے واقعات کا ہماری کمیونٹی پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اس بیان میں کہا گیا کہ پولیس اہلکار امام کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور لوگوں کی حفاظت کا خاص خیال رکھا جا رہا ہے۔
جی ٹی اے کی پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند مہینوں میں نفرت پر مبنی جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر یہودی اور مسلم دشمنی کے واقعات میں نفرت پر مبنی جرائم میں اسرائیل اور حماس جنگ کی وجہ سے اضافہ سمجھا جاتا ہے۔
144