یہاں تک کہ امریکی صدر جو بائیڈن، جو خاموشی سے فلسطینیوں پر جارحانہ حملوں کی حمایت کر رہے ہیں نے آخر کار غزہ پر اسرائیلی حملوں کو حد سے زیادہ قرار دیا ہے.اسرائیل کے اہم اتحادی اور غزہ جنگ کے لیے مالی اور فوجی مدد فراہم کرنے والے امریکہ نے رفح میں بڑے پیمانے پر حملوں کے بارے میں ایک انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سانحے سے کم نہیں ہوگا، کیونکہ بڑی تعداد میں شہریوں نے وہاں پناہ لی ہے۔بائیڈن انتظامیہ نے کہا کہ ہم نے ایک میمورنڈم جاری کیا ہے جس میں امریکی فوجی امداد حاصل کرنے والے ممالک کے لیے قواعد وضع کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب خان یونس کے النصر ہسپتال کے باہر اسرائیلی سنائپرز نے کم از کم 21 فلسطینیوں کو نشانہ بنایا اور شہید کیا اور رفح میں اسرائیلی حملوں میں تین بچوں سمیت 8 فلسطینی شہید ہوئے۔اسرائیلی حملوں میں رہائشی مکانات کو بھی نشانہ بنایا گیا جبکہ وسطی غزہ میں ایک اور حملے میں ایک اسکول پر بمباری کی گئی جس میں 4 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔اسرائیلی فورسز کے اندھا دھند حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 107 فلسطینی شہید اور 142 زخمی ہو چکے ہیں.واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 28 ہزار 337 سے تجاوز کر چکی ہے۔ 67500 سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں.