اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلوچ طلبہ کی عدم بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی
سماعت کے دوران اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عثمان غمان نے درخواست کی کہ سماعت ملتوی کر دی جائے کیونکہ آج اٹارنی جنرل دستیاب نہیں ہے جسے عدالت نے مسترد کر دیا
سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل نے موقف اختیار کیا کہ ہمیں اس معاملے میں مزید وقت درکار ہے، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یہ میری خوشی کی بات ہے کہ میں دونوں ڈی جی کو نہیں بلا رہا، نگرا ن وزیر اعظم پیر کو خود کو پیش ہونا چاہیے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ جبری گمشدگیوں کی سزا سزائے موت ہونی چاہیے، جبری گمشدگیوں میں ملوث افراد کو دو بار سزائے موت ملنی چاہیے
242