حکمران پروگریسو کنزرویٹو نے پہلے ہی عندیہ دیا تھا کہ وہ اس سیشن میں خودکار لائسنس پلیٹ ری برانڈنگ، توانائی اور ہاؤسنگ کے بل پیش کریں گے۔ لیکن اب سب سے بڑا سوال یہ پیدا ہوا ہے کہ پوسٹ سیکنڈری سیکٹر کے لیے صوبہ کیا کرے گا؟ کالجوں اور یونیورسٹیوں کو پہلے ہی ٹیوشن فیسوں سے رکی ہوئی آمدنی اور حکومت کی طرف سے رکی ہوئی فنڈنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کے علاوہ وفاقی حکومت کی جانب سے ویزوں پر پابندی کی وجہ سے کالجوں اور یونیورسٹیوں کو بھی بین الاقوامی طلباء سے حاصل ہونے والی آمدنی سے ہاتھ دھونا پڑ رہے ہیں۔
بہت سے اداروں میں حکومت کی طرف سے فنڈز کی کمی تھی اور وہ ٹیوشن کی لاگت کو پورا کرنے کے لیے زیادہ تر بین الاقوامی طلباء پر منحصر تھے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بین الاقوامی طلباء گھریلو طلباء کے مقابلے میں بہت زیادہ ٹیوشن فیس ادا کرتے ہیں۔ لیکن بہت سے اداروں نے بین الاقوامی طلباء کی مدد تو لی لیکن ان کی رہائش کی ضروریات کا خیال نہیں رکھا۔
کالجوں اور یونیورسٹیوں کی وزیر جِل ڈنلپ نے ٹیوشن، طلباء کی امداد اور آپریٹنگ فنڈنگ میں اضافے سے متعلق حکومت کی کمیشن کی رپورٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی انہوں نے طلباء کی فیسوں کی حد کے بارے میں عوامی طور پر بات کی ہے۔
112